کورونا وائرس خاندانی نظام Ú©Ùˆ بچانے کیلئے آیا ÛÛ’ Û”Û”Û”Û” صÛیب مرغوب
سائنسدان Ûمیں ڈرانے کیلئے Ø±ÙˆØ²Ø§Ù†Û ÛÛŒ نئے سے نیا بیان جاری کر دیتے Ûیں۔ ÙˆÛ ÛŒÛ Ø¨Ú¾ÛŒ Ù†Ûیں سوچتے Ú©Û Ø¯Ù†ÛŒØ§ Ú©ÛŒ صØ+ت Ù¾ÛÙ„Û’ ÛÛŒ اچھی Ù†Ûیں، Ú©Ú†Ú¾ Ù†Û Ú©Ú†Ú¾ Ú©Ûتے رÛتے Ûیں۔ Ø+ال ÛÛŒ میں Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ú©Û’ سب سے بڑے صØ+ت Ø¹Ø§Ù…Û Ú©Û’ ادارے ''سنٹر Ùار ڈزیز کنٹرول‘‘ (CDC) Ù†Û’ خبردار کیا ÛÛ’ Ú©Û ÛŒÛ ÙˆØ§Ø¦Ø±Ø³ ایک سال سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø¹Ø±ØµÛ’ تک Ø²Ù†Ø¯Û Ø±Û Ø³Ú©ØªØ§ ÛÛ’Û” ÛŒÛ Ø¨Ú¾ÛŒ Ø+قیقت ÛÛ’ Ú©Û 2002 میں پھیلنے والا ''سارس‘‘ (SARS) موسم گرما Ú©ÛŒ شدت سÛار گیا تھا۔ اس کا Ø+Ù…Ù„Û Ù†ÙˆÙ…Ø¨Ø± 2002 سے جولائی 2003 تک جاری رÛا تھا۔ ''سارس‘‘ سے انسان Ú©ÛŒ جان موسم Ú©ÛŒ شدت سے Ù†Ûیں Ø¨Ù„Ú©Û Ø§Ø+تیاطی تدابیر سے چھوٹی تھی۔ ''نیویارک ٹائمز‘‘ Ù†Û’ Ø¬Ù…Ø¹Û Ú©ÛŒ اشاعت میں لکھا ÛÛ’ ''اگر ØªÙˆØ¬Û Ù†Û Ú©ÛŒ گئی تو Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ù…ÛŒÚº پھوٹنے والی کورونا وائرس Ú©ÛŒ وبا 16 تا 21.40 کروڑ امریکیوں Ú©Ùˆ بیمار کر سکتی ÛÛ’Û” سی ÚˆÛŒ سی Ù†Û’ ØµØ±Ù Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ù…ÛŒÚº Ûلاکتوں کا Ø§Ù†Ø¯Ø§Ø²Û 2 لاکھ سے 16 لاکھ تک لگایا ÛÛ’Û” مضمون کا عنوان ÛÛ’ ''CDC's Worst-Case Coronavirus Model: 214 Million Infected, 1.7 Million Dead ‘‘۔ اخبار Ú©Û’ مطابق ØµØ±Ù Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ù…ÛŒÚº 24 لاکھ تا 2.1 کروڑ اÙراد Ú©Û’ Ûسپتالوں میں داخل Ûونے کا Ø§Ù†Ø¯ÛŒØ´Û ÛÛ’Û” امریکی صدر ٹرمپ Ù†Û’ Ù¾ÛÙ„Û’ 2.5 ارب ڈالر مانگے تھے لیکن اب 50 ارب ڈالر خرچ کئے جائیں Ú¯Û’Û” ÛŒÛ Ú©Ø³ÛŒ ایک ملک کا سب سے بڑا بجٹ ÛÛ’Û” آسٹریلیا مالی مشکلات سے نکالنے Ú©Û’ لئے 65 لاکھ Ø´Ûریوں میں 750 ڈالر ÙÛŒ کس Ú©Û’ Ø+ساب سے 4.6 ارب ڈالر خرچ کرے گا ØªØ§Ú©Û ÙˆÛ Ú¯Ú¾Ø± میں Ø±Û Ú©Ø± اخراجات پورے کر سکیں۔ 24 لاکھ اÙراد Ú©Ùˆ ٹیکسوں میں رعایت بھی دی جائے گی۔ آسٹریلیا Ú©Ù„ 17.6 ارب ڈالر خرچ کرے گا۔
ÛÙ… بھی اس وائرس پر آسانی سے قابو پا سکتے Ûیں۔ Ûمارے لئے اÛÙ… بات ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ø³ کا پھیلائو دنیا Ú©Û’ چار ممالک میں بÛت Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ûوا۔ 80 سے 90 Ùیصد مریض چین، ایران، اٹلی اور جنوبی کوریا میں سامنے آئے تھے۔ ان چاروں ممالک میں بوڑھوں اور Ù¾ÛÙ„Û’ سے بیمار اÙراد Ú©ÛŒ تعداد بÛت Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ÛÛ’Û” چین میں تعداد انتÛائی Ú©Ù… اور اٹلی اور ایران میں بڑھ رÛÛŒ ÛÛ’Û” اٹلی میں 22.6 Ùیصد اÙراد 65 سال سے بڑے Ûیں اور ÛŒÛ ØªÙ†Ø§Ø³Ø¨ دنیا بھر میں سب سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ÛÛ’Û” اٹلی میں قوت مداÙعت Ú©ÛŒ کمی‘ شوگر اور دل Ú©Û’ امراض اس وبا Ú©Û’ پھیلائو کا باعث بنے۔ Ûمارے Ûاں اس عمر Ú©Û’ اÙراد Ú©ÛŒ تعداد کاÙÛŒ Ú©Ù… ÛÛ’Û” چین میں Ûر گھر Ú©ÛŒ چمنی سے بھی وائرس مارنے والے کیمیکلز کا چھڑکائو کیا گیا۔ دیو قامت روبوٹس Ú©ÛŒ مدد سے Ûر سڑک اور Ú¯Ù„ÛŒ میں سپرے کرنے Ú©Û’ بعد ملک بھر میں زیر گردش تمام نوٹ جلا دیئے گئے۔ کھانے پینے Ú©Û’ سامان Ú©ÛŒ ڈلیوری کیلئے روبوٹس Ú©ÛŒ مدد Ù„ÛŒ گئی Ø¬Ø¨Ú©Û Ø¨Ø§ÙˆØ±Ú†ÛŒ کا Ø¯Ø±Ø¬Û Ø+رارت اور ابتدائی ٹیسٹ رپورٹ بھی کھانے Ú©ÛŒ ڈلیوری Ú©Û’ ساتھ بھیجی گئی۔ کھانے Ú©ÛŒ پیکنگ بھی وائرس Ùری کاغذوں میں Ú©ÛŒ گئی۔ 5 کروڑ چینیوں Ú©Ùˆ Ù‚Ø±Ù†Ø·ÛŒÙ†Û Ù…ÛŒÚº رکھ کر Ûر ممکن سÛولت Ù…Ûیا Ú©ÛŒ گئی۔ مشکوک مریضوں Ú©ÛŒ سانس عام Ùضا میں ملانے Ú©ÛŒ بجائے Ù‚Ø±Ù†Ø·ÛŒÙ†Û Ù…ÛŒÚº بنائے گئے خصوصی راستوں Ú©Û’ ذریعے نکالی گئی، اس سانس Ú©ÛŒ ٹریٹمنٹ بھی Ú©ÛŒ گئی۔ ÛŒÛ Ø§Ø+تیاط کسی اور ملک کیلئے ممکن Ù†Ûیں۔
ÛŒÛ ÙˆØ§Ø¦Ø±Ø³ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø·Ø§Ù‚Øª ور تو Ù†Ûیں ÛÛ’ØŒ ایک آدمی Ú©Ùˆ Ù„Ú¯Ù†Û’ Ú©Û’ بعد دوسرے Ú©Ùˆ Ù„Ú¯ سکتا ÛÛ’ لیکن کاÙÛŒ کمزور ÛÙˆ جاتا Ûے‘ مگر اس Ú©ÛŒ ''دوڑ‘‘ بÛت تیز ÛÛ’Û” کسی چیز پر Ù„Ú¯Ù†Û’ Ú©Û’ بعد Ù†Ø§Ù¾Ø³Ù†Ø¯ÛŒØ¯Û Ù…Ø§Ø+ول میں ÛŒÛ ÙˆØ§Ø¦Ø±Ø³ جلدی مر جاتا ÛÛ’ لیکن Ú©Ú†Ú¾ چیزیں مواÙÙ‚ آ جاتی Ûیں جن پر ÛŒÛ Ûر آدھے گھنٹے اپنی تعداد دگنی کر لیتا ÛÛ’Û” جدید سائنسی تØ+قیق Ù†Û’ بتایا ÛÛ’ Ú©Û Ú©ÙˆØ±ÙˆÙ†Ø§ وائرس Ú©Ùˆ موبائل سیٹ بÛت پسند ÛÛ’ اور کیوں Ù†Û Ûو، ÛŒÛ ÙˆØ§Ø¦Ø±Ø³ پیدا ÛÛŒ چین Ú©Û’ ترقی یاÙØªÛ Ø´Ûر میں Ûوا‘ جس Ú©Û’ گردونواØ+ میں جدید ترین انڈسٹریز کام کر رÛÛŒ Ûیں۔ 29 Ùروری Ú©Ùˆ ایک سائنسی تØ+قیق کا Ø+ÙˆØ§Ù„Û Ø¯ÛŒØªÛ’ Ûوئے کیتھرین ایلن Ùولے Ù†Û’ موبائل سیٹ سے کھیلنے والوں Ú©Ùˆ خبردار کیا ÛÛ’ Ú©Û ÙˆÛ Ø§Ø³ Ø+رکت سے بچیں۔ انÛÙˆÚº Ù†Û’ اپنے مضمون ''The novel coronavirus can likely live up to 96 hours on phone screens‘‘ میں لکھا ÛÛ’ Ú©Û Ú©ÙˆØ±ÙˆÙ†Ø§ وائرس موبائل Ùون Ú©ÛŒ سکرین پر 96 گھنٹے تک Ø²Ù†Ø¯Û Ø±Û Ø³Ú©ØªØ§ ÛÛ’ØŒ ÛŒÛ Ú©Ø³ÛŒ بھی میٹریل پر اس Ú©ÛŒ سب سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù„Ø§Ø¦Ù ÛÛ’Û” Ú©Ú†Ú¾ تØ+قیقات میں ÛŒÛ Ø¹Ù…Ø± 76 گھنٹے بتائی گئی ÛÛ’Û” کیتھرین لکھتی Ûیں ''Ø´ÛŒØ´Û Ù¾Ø± اسے موت بھی دیر سے آتی ÛÛ’ØŒ کورونا وائرس شیشے پر سب سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø¯ÛŒØ± تک لائ٠انجوائے کر سکتا Ûے‘‘۔ کئی ممالک میں ایک عام آدمی دن بھر میں بسا اوقات 1800 Ù…Ø±ØªØ¨Û Ù…ÙˆØ¨Ø§Ø¦Ù„ Ùون Ú©Ùˆ Ûاتھ لگاتا ÛÛ’Û” Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ù…ÛŒÚº 96 اÙراد Ú©Û’ ایک گروپ پر تØ+قیق سے Ù¾ØªÛ Ú†Ù„Ø§ Ú©Û Ûر Ùرد Ù†Û’ 24 گھنٹے میں مجموعی طور پر 2600 Ù…Ø±ØªØ¨Û Ù…ÙˆØ¨Ø§Ø¦Ù„ Ú©Ùˆ Ûاتھ لگایا اور 76 Ù…Ø±ØªØ¨Û Ù…ÙˆØ¨Ø§Ø¦Ù„ Ú©ÛŒ سکرین Ú©Ùˆ سکرول کرکے چیک کیا Ú©Û Ú©ÙˆÙ† کون سے آئٹم Ú†Ù„ رÛÛ’ Ûیں۔ ایک اور تØ+قیق یونیورسٹی آ٠سائوتھ ویلز آسٹریلیا میں Ûوئی۔ آسٹریلین امریکیوں جتنے شوقین Ù†Ûیں، انÛÙˆÚº Ù†Û’ 24 گھنٹوں میں 268 یعنی Ûر گھنٹے میں 23 Ù…Ø±ØªØ¨Û Ù…ÙˆØ¨Ø§Ø¦Ù„ Ùون Ú©Ùˆ چھوا۔ اس عادت سے جان چھڑا لیجئے۔ Ù„ÙÙ¹ Ú©Û’ بٹن پر بھی ÛŒÛ Ù†Ù†Ú¾ÛŒ مگر خوÙناک جان 72 گھنٹے Ø²Ù†Ø¯Û Ø±Û Ø³Ú©ØªÛŒ ÛÛ’Û” Ù„ÙÙ¹ کا استعمال Ú©Ù… کرنے میں ÛÛŒ عاÙیت ÛÛ’Û” وزن Ú©Ù… ÛÙˆ جائے گا، صØ+ت بھی ٹھیک رÛÛ’ گی۔ دیگر اشیا جیسے پلاسٹر‘ گتا‘ Ùارمیکا‘ سٹین لیس سٹیل‘ پلاسٹک پر بھی ÛŒÛ ÙˆØ§Ø¦Ø±Ø³ کئی کئی گھنٹے Ø²Ù†Ø¯Û Ø±Û Ø³Ú©ØªØ§ ÛÛ’Û”
اب ÛÙ… بتاتے Ûیں Ú©Û ÛŒÛ ÙˆØ§Ø¦Ø±Ø³ جسم میں داخل کیسے Ûوتا ÛÛ’Û” جسم میں داخل Ûوتے ÛÛŒ کیا کرتا ÛÛ’ØŒ اور سب سے اÛÙ… بات، ÛÙ… اس کا Ø±Ø§Ø³ØªÛ Ú©ÛŒØ³Û’ روک سکتے Ûیں؟ ÛŒÛ Ø³Ø§Ù†Ø³ Ú©ÛŒ نالی میں داخل Ûونے Ú©Û’ بعد میزبان خلیوں Ú©ÛŒ بیرونی تÛÙˆÚº Ú©Ùˆ برباد کر دیتا ÛÛ’ØŒ اور پھر ÛŒÛ Ø¬Ø³Ù… Ú©Û’ صØ+ت مند خلیوں Ú©Ùˆ ''Ûائی جیک‘‘ کر لیتا ÛÛ’Û” ÛŒÛ Ø§Ù†Ûیں بھی وائرس ÛÛŒ پیدا کرنے پر مجبور کر دیتا ÛÛ’Û” ایک وائرس لاکھوں بیمار خلیوں Ú©Ùˆ جنم دے سکتا ÛÛ’Û” اس سے بچنا ÛÛŒ بÛتر ÛÛ’ØŒ اگر ÛÙ… Ù†Û’ اØ+تیاط کر Ù„ÛŒ تو وائرس بائیں Ûاتھ Ú©ÛŒ مار ÛÛ’Û” ÛŒÛ Ù†Ø§Ú© یا Ù…Ù†Û Ú©Û’ راستے سانس Ú©ÛŒ نالی میں گھسنے Ú©ÛŒ کوشش کرتا ÛÛ’Û” Ù…Ù†Û (اور ناک میں بھی) میں بار بار انگلی Ù†Ûیں ڈالنا چاÛیے جیسا Ú©Û Ú©Ø¦ÛŒ لوگ ناخن کاٹنے یا دانت صا٠کرنے کیلئے کرتے Ûیں۔ آنکھوں Ú©Ùˆ بھی Ú©Ù… سے Ú©Ù… ملیے۔ Ûر ایک گھنٹے بعد ایک گلاس پانی Ù¾ÛŒ لیجئے۔ اس سے وائرس Ú©Ùˆ پھیپڑوں میں جانے کا موقع Ù†Ûیں ملے گا۔ ÙˆÛ Ù¾Ø§Ù†ÛŒ Ú©Û’ ساتھ پیٹ میں چلاجائے گا جÛاں اس سے نمٹنے کا اچھا انتظام موجود ÛÛ’Û” پیٹ میں موجود کئی قسم Ú©Û’ اینزائمز وائرس Ú©Ùˆ مار مار کر الو بنا دیں Ú¯Û’Û” امریکی ادارے سی ÚˆÛŒ سی Ú©ÛŒ تØ+قیق Ú©Û’ مطابق ÛŒÛ ÙˆØ§Ø¦Ø±Ø³ بیمار انسانوں Ú©Û’ Ùضلے میں بھی پایا گیا ÛÛ’ لیکن ÛŒÛ Ù…Ø¹Ù„ÙˆÙ… Ù†Ûیں ÛÙˆ سکا Ú©Û ÛŒÛ Ø¨ÛŒÙ…Ø§Ø±ÛŒ پھیلانے Ú©Û’ قابل Ûوتا ÛÛ’ یا Ù†Ûیں۔ اگر ÛŒÛ ÙˆØ§Ø¦Ø±Ø³ خون میں شامل ÛÙˆ گیا تو گیسٹرو انٹرائٹس سسٹم Ú©Ùˆ نقصان Ù¾Ûنچا سکتا ÛÛ’Û” اس صورت میں دست اور بدÛضمی Ú©ÛŒ شکایت Ûوسکتی ÛÛ’Û” ÛŒÛ Ø¨ÙˆÙ† میرو میں سوزش پیدا کر سکتا ÛÛ’ اس لئے گھر اور جسم کا Ø¯Ø±Ø¬Û Ø+رارت بڑھا لیجئے، سویٹر یا کوٹ ضرور Ù¾ÛÙ† کر رکھئے، نیم گرم پانی پیجئے۔ اس سے وائرس Ú©ÛŒ نقصان Ù¾Ûنچانے Ú©ÛŒ صلاØ+یت Ú©Ù… ÛÙˆ جائے گی۔ جسم کا Ø¯Ø±Ø¬Û Ø+رارت Ú©Ù… Ûونے سے وائرس Ú©ÛŒ نقصان Ù¾Ûنچانے Ú©ÛŒ صلاØ+یت میں اضاÙÛ ÛÙˆ جاتا ÛÛ’Û” کھانسی، زکام یا چھینک Ú©ÛŒ صورت میں Ûاتھ اور Ù…Ù†Û Ú©Ùˆ بار بار دھوئیں، Ú©Ù… از Ú©Ù… 20 سیکنڈ تک۔ Ûاتھ دھوتے وقت کئی لوگ انگلیوں Ú©ÛŒ پوروں Ú©ÛŒ درمیانی Ø¬Ú¯Û Ú©Ùˆ بھول جاتے Ûیں، ان کا کیا قصور ÛÛ’ØŸ یونیورسٹی آ٠ٹینیسی Ûیلتھ سائنس سنٹر سے منسلک رÙدرا چھناپناور (Rudra Channappanavar) Ú©Û’ بقول انگلیوں Ú©ÛŒ درمیانی جگÛÙˆÚº Ú©Ùˆ بھی بار بار دھونے سے کورونا وائرس Ú©Ûیں کا Ù†Ûیں رÛÛ’ گا، اپنی موت آپ مر جائے گا۔ سÙر Ú©Ù… سے Ú©Ù… کر دیجئے۔ آÙس‘ گھر یا دوران سÙر کسی بھی غیرضروری چیز Ú©Ùˆ Ûاتھ لگانے سے گریز کیجئے، سیڑھیاں اترتے وقت بھی سÛارا لینے Ú©ÛŒ ضرورت Ù†Ûیں۔ دو ÛÙتے کیلئے نوکروں Ú©ÛŒ Ø¬Ú¯Û Ø®ÙˆØ¯ کام کیجئے، گھر میں دو ÛÙتے کا کھانے پینے کا سامان رکھ لیجئے اور بچوں Ú©Û’ ساتھ لائ٠انجوائے کیجئے۔ اچھا سوچتے Ûوئے سمجھ لیجئے Ú©Û Ø´Ø§ÛŒØ¯ آپ Ù†Û’ گھر اور بچوں Ú©Ùˆ وقت دینا Ú©Ù… کر دیا تھا اس لئے ÛŒÛ ÙˆØ§Ø¦Ø±Ø³ خاندانی نظام Ú©Ùˆ بچانے اور آپ Ú©Ùˆ اپنے کام خود کرنے Ú©ÛŒ عادت ڈالنے کیلئے آیا ÛÛ’Û”